Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کل جو رخ عرق فشاں یار نے ٹک دکھا دیا

نظیر اکبرآبادی

کل جو رخ عرق فشاں یار نے ٹک دکھا دیا

نظیر اکبرآبادی

MORE BYنظیر اکبرآبادی

    کل جو رخ عرق فشاں یار نے ٹک دکھا دیا

    پانی چھڑک کے خواب سے فتنے کو پھر جگا دیا

    اس کے شرار حسن نے شعلہ جو اک دکھا دیا

    طور کو سر سے پاؤں تک پھونک دیا جلا دیا

    پھر کے نگاہ چار سو ٹھہری اسی کے رو بہ رو

    اس نے تو میری چشم کو قبلہ نما بنا دیا

    میرا اور اس کا اختلاط ہو گیا مثل ابر و برق

    اس نے مجھے رلا دیا میں نے اسے ہنسا دیا

    میں ہوں پتنگ کاغذی ڈور ہے اس کے ہاتھ میں

    چاہا ادھر گھٹا دیا چاہا ادھر بڑھا دیا

    تیشے کی کیا مجال تھی یہ جو تراشے بے ستوں

    تھا وو تمام دل کا زور جس نے پہاڑ ڈھا دیا

    گزرے جو سوئے‌ خانقاہ واں بھی بہ شکل جانماز

    اہل صلوٰۃ و زہد کو فرش کیا بچھا دیا

    نکلے جو راہ دیر سے اک ہی نگاہ مست میں

    گبر کا صبر کھو دیا بت کو بھی بت بنا دیا

    شکوہ ہمارا ہے بجا مفت بروں سے کس لیے

    ہم نے تو اپنا دل دیا ہم کو کسی نے کیا دیا

    سن کے ہمارے حال کا یار نے اک سخن نظیرؔ

    ہنس کے کہا کہ بس جی بس تم نے تو سر پھرا دیا

    مأخذ :
    • کتاب : Ghazal Usne Chhedi (Part-1) (Pg. 227)
    • Author : Farhat Ehsas
    • مطبع : Rekhta Books (2016)
    • اشاعت : 2016

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے