کل خود مجھے رسوا سر بازار کرو گے
کل خود مجھے رسوا سر بازار کرو گے
تم صبح سے پہلے مرا انکار کرو گے
خیر اب تو ہوئے مسخ روایت کے کھرے دام
کیا کل بھی یہی جھوٹ کا بیوپار کرو گے
طوفان تو امڈا چلا آتا ہے سروں پر
پھر شہر کو کس لمحے خبردار کرو گے
آخر کو تو مٹی ہیں یہ مٹی کے گھروندے
تعمیر کہاں تک در و دیوار کرو گے
لو گے نہ خبر دل کے خرابے کی مگر ہاں
زیبائش ہر کوچہ و بازار کرو گے
میں اب تو کھٹکتا ہوں مگر دور نہیں وقت
باتیں مری پرکھو گے مجھے پیار کرو گے
ہے اپنے لیے شہر بشیرؔ اپنا یہی دشت
کیا جا کے بھلا شہر مرے یار کرو گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.