کل خواب میں ملے تھے خدائے سخن مجھے
کل خواب میں ملے تھے خدائے سخن مجھے
کہتے ہیں لونڈے بانٹتے ہیں فکر و فن مجھے
تعمیر کے لیے تو مناسب نہیں رہی
اب کے معاف کرنا اے ارض وطن مجھے
اتنا جلا بھنا ہوں مشقت کی آگ میں
محسوس ہوتی ہی نہیں کوئی جلن مجھے
اگنور کر دیا بے خیالی میں طنز کو
ورنہ تو ایک گام تھا شہر بدن مجھے
خاطر میں لاتا ہی نہیں میں چھوٹی موٹی آگ
قائل نہ کر بدن کے لیے بد چلن مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.