Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کل نشاط قرب سے موسم بہار اندازہ تھا

سلیم احمد

کل نشاط قرب سے موسم بہار اندازہ تھا

سلیم احمد

MORE BYسلیم احمد

    کل نشاط قرب سے موسم بہار اندازہ تھا

    کچھ ہوا بھی نرم تھی کچھ رنگ گل بھی تازہ تھا

    تھک کے سنگ راہ پر بیٹھے تو اٹھے ہی نہیں

    حد سے بڑھ کر تیز چلنے کا یہی خمیازہ تھا

    آئینہ دونوں کے آگے رکھ دیا تقدیر نے

    میرے چہرے پر لہو تھا روئے گل پر غازہ تھا

    مجھ کو ملاحوں کے گیتوں سے محبت ہے مگر

    رات ساحل پر ہوا کا شور بے اندازہ تھا

    اب تو کچھ دکھ بھی نہیں ہے داغ بھی جاتا رہا

    کل اسی دل میں یہیں اک زخم تھا اور تازہ تھا

    گو یقینی تو نہیں تھے میرے تخمینے مگر

    جو تجھے پیش آیا اس کا کچھ مجھے اندازہ تھا

    میرے اوراق پریشاں دیکھنے والے کبھی

    میں کتاب عشق تھا اور دل مرا شیرازہ تھا

    آنکھ میں اس کی چمک تھی پر ہوس ناکی بھی تھی

    رنگ اس کے رخ پہ تھا لیکن رہین غازہ تھا

    جوش گریہ میرے رونے کا یہ شور باز گشت

    کچھ نہ تھا اک کوچہ گرد صبر کا آوازہ تھا

    جانے اندر کیا ہوا میں شور سن کر اے سلیمؔ

    اس جگہ پہنچا تو دیکھا بند وہ دروازہ تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے