کل راستے میں ایک عجب واقعہ ہوا
کل راستے میں ایک عجب واقعہ ہوا
وہ پہلی بار گزرا مجھے دیکھتا ہوا
اے خامۂ نوا ہے اگر واقعی ہنر
دیوار جاں پہ نقش بنا بولتا ہوا
گم ہو گئیں کہاں وہ پری چہرہ تتلیاں
کرتا ہے انتظار دریچہ کھلا ہوا
خوشیاں اداس ہو گئیں چہرے اتر گئے
سب کچھ تھا ٹھیک ٹھاک یہ لمحوں میں کیا ہوا
کیوں آسماں نے کھینچ لی تلوار دفعتاً
کیا کہہ رہا تھا دست دعا کانپتا ہوا
چہرے کی ہر خراش نے کی مجھ سے گفتگو
جب ایک آئنے سے مرا سامنا ہوا
یاورؔ ابھی سمیٹ لو کشکول چشم میں
باقی نہ پھر بچے گا گلوں پر لکھا ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.