کل رات اک عجیب پہیلی ہوئی ہوا
جلتے ہوئے دیوں کی سہیلی ہوئی ہوا
شدت سے ہانپ ہانپ کے مردہ سی ہو چکی
وحشت زدہ چراغ سے کھیلی ہوئی ہوا
پلٹی تو داستان بھی پلٹے گی ایک دم
وادی کی بند سمت دھکیلی ہوئی ہوا
سب پات جھڑ چکے ہیں دیے بھی شکستہ ہیں
رقص و جنوں کی رت میں اکیلی ہوئی ہوا
کھڑکی سے آتے ہی مرے ماتھے کو چھوتی ہے
اس مہربان کی سی ہتھیلی ہوئی ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.