کل رات میں نے دوست یہ دیکھا ہے خواب میں
کل رات میں نے دوست یہ دیکھا ہے خواب میں
میں پی رہا ہوں اشک ملا کر شراب میں
برباد اس قدر ہوں کہ کچھ بھی نہیں بچا
بے کار کچھ ہے ڈھونڈھنا خانہ خراب میں
وہ مسکرا کے رہ گئے جیسے ہی یہ کہا
مشکل ہے اب تو جینا مرا اضطراب میں
ناکامیوں کو اپنا مقدر بناؤ گے
کیوں ڈھونڈتے ہو آب میاں تم سراب میں
رخصت کے وقت گل جو دئے آپ نے مجھے
رکھے ہوئے ہیں آج بھی وہ گل کتاب میں
تم بھی میاں نہ تاجؔ کبھی پار پاؤ گے
لاکھوں ہزاروں ڈوب گئے اس چناب میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.