Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کل رات صحن دل میں تھا ہرجائیوں کا رقص

طارق عثمانی

کل رات صحن دل میں تھا ہرجائیوں کا رقص

طارق عثمانی

MORE BYطارق عثمانی

    کل رات صحن دل میں تھا ہرجائیوں کا رقص

    تھی وحشتوں کی تھاپ پچھل پائیوں کا رقص

    منظوم ہو رہی تھی خموشی بہ فیض ہجر

    تھا ذہن میں حروف کی پرچھائیوں کا رقص

    اس کی خوشی مناؤں یا افسوس نہ کروں

    ہے شہرتوں کے ساز پہ رسوائیوں کا رقص

    یہ وہ زمانہ ہے نہیں جس کی کوئی مثال

    یاں بھائیوں کے قتل پہ ہے بھائیوں کا رقص

    شب بھر ادائے حسن کو ٹک دیکھتا رہا

    میں اس خرام ناز کی انگڑائیوں کا رقص

    اندر تھا میرے وصل کا بستر لگا ہوا

    کمرے میں تھک کے چور تھا تنہائیوں کا رقص

    میں محو گفتگو تھا تمہاری نظر کے ساتھ

    اور میرے ارد گرد تھا بینائیوں کا رقص

    کچھ بات تھی جو بزم میں تنہا کھڑا تھا میں

    حالانکہ چار سو تھا شناسائیوں کا رقص

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے