کل سپنا تھا کل کے وعدے جھوٹے تھے
کل سپنا تھا کل کے وعدے جھوٹے تھے
رنگ برنگے سارے جذبے جھوٹے تھے
ڈھلتا سورج کتنا بے بس لگتا تھا
شام کے منظر دھول کی کہر میں لپٹے تھے
لمحے تھے کہ پروائی سی چلتی تھی
ہر اک پل کچھ زخم سے کھلنے لگتے تھے
جن جن رستوں سے وہ مجھ میں اترا تھا
آنکھوں میں وہ سارے نقش سلگتے تھے
ان ہونٹوں نے جو کچھ بھی فرمایا تھا
دل پر وہ الفاظ وہ لہجے لکھتے تھے
جینے کا سرمایہ بس کچھ خواب سراب
اصلی سکوں پر تو کچھ سانپ سے بیٹھے تھے
اب ان کے جاویدؔ اشارے کیا سوچیں
آنکھوں نے بھی شاید جھوٹ ہی بولے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.