Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کل تک آسودہ دلی تھی آشیاں تھا اور میں

اندر موہن مہتا کیف

کل تک آسودہ دلی تھی آشیاں تھا اور میں

اندر موہن مہتا کیف

MORE BYاندر موہن مہتا کیف

    کل تک آسودہ دلی تھی آشیاں تھا اور میں

    آج ہے بکھرا ہوا ایک ایک تنکا اور میں

    میں کسے آواز دیتا اور سنتا بھی تو کون

    میرے گرد و پیش خوابوں کا نگر تھا اور میں

    ہم سفر تو تھا مگر غم آشنا وہ بھی نہ تھا

    فاصلہ رکھ کر چلے تھے میرا سایا اور میں

    اب اکیلے میں بھی تنہا میں کبھی ہوتا نہیں

    اس قدر مانوس ہیں وہ ایک کمرہ اور میں

    اس نے موتی چن لیے میں سیپیاں چنتا رہا

    اپنے اپنے ظرف کے قیدی تھے دریا اور میں

    کیفؔ کتنی مختصر ہے زندگی کی داستاں

    اک سرابوں کا سفر ہے ایک صحرا اور میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے