کل تلک ہم تھے خنک چھاؤں میں پلنے والے
کل تلک ہم تھے خنک چھاؤں میں پلنے والے
آج ہیں تیز کڑی دھوپ میں جلنے والے
برق ہے آتشیں لاوا ہے کہ گل ہے کیا ہے
اپنی تعریف بتا آگ اگلنے والے
کون اب تیرے لیے گیت بنے گا اے دوست
چند لمحوں میں فقط ہم ہیں پگھلنے والے
ہے مقدر میں ترے صرف سمندر کا سکوت
موج کی طرح سے گر گر کے اچھلنے والے
آب و گل کا ہے خمیر اپنا مگر اے پروازؔ
ہم وہ برتن نہیں برسات سے گلنے والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.