کلام لوگوں سے میری طرف اشارہ بھی
وہی سلوک ہے اس شخص کا دوبارہ بھی
مرے محاذ پہ میری نگاہ سے بچ کر
مرے خلاف کھڑا ہے مرا ستارہ بھی
بدلتے وقت کی پیشانی پر یہ لکھا ہے
نظر کے ساتھ بدل جاتا ہے نظارہ بھی
یہ بات عقل کے پتلوں کو کون سمجھائے
سوا ہے مہر سے اس رات اک شرارہ بھی
اسی سفر میں ملی ہے مراد اپنی مجھے
اسی سفر میں اٹھایا بہت خسارہ بھی
مری نظر مرے برتاؤ کے سلیقے کی
علامتیں بھی ہیں محتاج استعارہ بھی
تری گرفت کا وصفیؔ بھرم نہ کھل جائے
مرے اشارے ہیں سیال پارہ پارہ بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.