کلی کا روپ چمن کو نکھار ہیں ہم لوگ
کلی کا روپ چمن کو نکھار ہیں ہم لوگ
بہار ہم سے ہے جان بہار ہیں ہم لوگ
ہلاک رنج ہیں غم کا شکار ہیں ہم لوگ
زمانہ بیت گیا بے قرار ہیں ہم لوگ
شکار گردش لیل و نہار کیا ہوتے
حریف گردش لیل و نہار ہیں ہم لوگ
کوئی کہے غم جاناں کو کیسے اپنائیں
کہ مبتلائے غم روزگار ہیں ہم لوگ
بساط دہر پہ کچھ اپنا اختیار نہیں
خدا گواہ کہ بے اختیار ہیں ہم لوگ
اڑائے پھرتی ہے ہر سو ہوائے دہر ہمیں
ہوا کے ساتھ مثال غبار ہیں ہم لوگ
فضائے دشت میں جیسے غزال آوارہ
رواں رواں یوں ہی دیوانہ وار ہیں ہم لوگ
اگرچہ شہر بھی اپنا ہے ملک بھی اپنا
عظیمؔ پھر بھی غریب الدیار ہیں ہم لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.