کلی کلی کے بجا رازدار ہیں ہم لوگ
چمن کو فخر ہے جن پر وہ خار ہیں ہم لوگ
لہو سے اپنے گلستاں کو سبزہ زار کیا
بہت خلوص کے آئینہ دار ہیں ہم لوگ
حقیر جان کے ٹھکرا رہے ہیں اہل چمن
چمن میں اپنی جگہ خود بہار ہیں ہم لوگ
کچھ ایسا گردش دوراں کا دیکھتے ہیں فسوں
کہ آج اہل گلستاں پہ بار ہیں ہم لوگ
ستم یہ ہے کہ زمانہ کا غم اٹھانے پر
قرار پاتے نہیں بے قرار ہیں ہم لوگ
یہی ہے دعوت عیش و نشاط روز و شب
خوشی کا ذکر نہیں اشک بار ہیں ہم لوگ
ہمارے عہد گزشتہ کی دیکھیے تاریخ
خود اپنی شان میں ذی افتخار ہیں ہم لوگ
قدم قدم پہ مصائب اٹھا رہے ہیں خضرؔ
خدا گواہ کہ پھر غم گسار ہیں ہم لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.