کلی کو پھولوں کی زندگی کا شعور پھر ایک بار ہوگا
کلی کو پھولوں کی زندگی کا شعور پھر ایک بار ہوگا
ابوالفطرت میر زیدی
MORE BYابوالفطرت میر زیدی
کلی کو پھولوں کی زندگی کا شعور پھر ایک بار ہوگا
خزاں سے پیدا بہار کر لے چمن کو یہ اختیار ہوگا
زمانہ پہلو بدل رہا ہے فلک کے تیور بتا رہے ہیں
حریف جس کو چھپا رہے تھے وہ راز اب آشکار ہوگا
سنا ہے صحرا نشیں گلستاں کی زندگی کو فروغ دیں گے
اگر یہ سچ ہے تو اہل گلشن کو باعث افتخار ہوگا
ادب سے مے خوار سن رہے ہیں نگاہ ساقی کی کہہ رہی ہے
یہی پرانا شراب خانہ حیات نو کا حصار ہوگا
نجوم کی انجمن میں اہل زمیں کی حالت کا تذکرہ تھا
بھر آئی شبنم کی آنکھ بولا قمر اسے ناگوار ہوگا
خزاں کے منظر کو یاد کر کے ہنسی اڑانا ہنسی نہیں ہے
خزاں کا دامن جنوں کے ہاتھوں بہار میں تارتار ہوگا
نئے چمن سے نگاہ مغرب نے پھول غیرت کے چن لیے ہیں
جو دل میں گلچیں کے چبھ رہا ہے پرانے گلشن کا خار ہوگا
غلط ہے اولاد اہل دانش کو وہ مذاق نظر نہیں ہے
ہوا تو ہے سازگار زیدیؔ مگر کوئی انتظار ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.