کلیسا یا حرم میں اور نہ ویرانوں میں ملتا ہے
کلیسا یا حرم میں اور نہ ویرانوں میں ملتا ہے
جو سچا آدمی ہے صرف مے خانوں میں ملتا ہے
پرائی آگ میں جلنا نہیں آساں خرد مندو
یہ جذبہ تو فقط ہم جیسے دیوانوں میں ملتا ہے
یہ بے ماضی نیا گھر مسئلوں کا ایک جنگل ہے
سکون دل تو بس بوسیدہ دالانوں میں ملتا ہے
کوئی چہرہ مکمل ہی نہیں تصویر کیا کھینچیں
ہمارے دور کا انساں کئی خانوں میں ملتا ہے
کوئی گونگی کتابوں سے کہاں تک جی کو بہلائے
سنا ہے گفتگو کا لطف چٹانوں میں ملتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.