میری ہستی کو مٹا کر دیکھو
میری ہستی کو مٹا کر دیکھو
خاک میں خاک ملا کر دیکھو
آگ میں آگ تو لگ جائے گی
آگ پانی میں لگا کر دیکھو
وصل کا شہد چکھا ہے تم نے
ہجر کا زہر بھی کھا کر دیکھو
سنگ کوئی بھی اٹھا لیتا ہے
آسماں سر پہ اٹھا کر دیکھو
میرا دعویٰ ہے بھرے گا ہی نہیں
پھول کا زخم تو کھا کر دیکھو
دونوں عالم میں نہ سر خم ہوگا
سر نمازوں میں جھکا کر دیکھو
یہ بھی ممکن ہے ہوا ہو جائے
درد میں درد ملا کر دیکھو
دھوپ دہشت کی چلی جائے گی
امن کا پیڑ لگا کر دیکھو
روتے روتے بھی کبھی ہنس دینا
دھوپ میں چھاؤں ملا کر دیکھو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.