کلیوں کی پرورش کا صلہ پا رہے ہیں ہم
کلیوں کی پرورش کا صلہ پا رہے ہیں ہم
یارو بھری بہار میں مرجھا رہے ہیں ہم
تیرے سوا نہیں ہے کوئی لمس آشنا
باد صبا کو چھونے سے گھبرا رہے ہیں ہم
جب رہنمائے شوق تو ہی تو ہے چار سو
پھر کون سوچتا ہے کدھر جا رہے ہیں ہم
اک بار اس نے ہم کو پکارا تھا نام سے
مدت ہوئی پر آج بھی اترا رہے ہیں ہم
ہر دل عزیز یوں ہی اچانک نہیں ہوئے
برسوں اسی دیار میں رسوا رہے ہیں ہم
جس دن سے تیرے وعدۂ فردا پہ شک ہوا
اس دن سے اپنے آپ کو جھٹلا رہے ہیں ہم
کاشفؔ یہ بات کوئی نہ جانے خدا کرے
کیوں اتنے بے قرار نظر آ رہے ہیں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.