Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کم فہم ہیں تو کم ہیں پریشانیوں میں ہم

مصطفیٰ خاں شیفتہ

کم فہم ہیں تو کم ہیں پریشانیوں میں ہم

مصطفیٰ خاں شیفتہ

MORE BYمصطفیٰ خاں شیفتہ

    کم فہم ہیں تو کم ہیں پریشانیوں میں ہم

    دانائیوں سے اچھے ہیں نادانیوں میں ہم

    شاید رقیب ڈوب مریں بحر شرم میں

    ڈوبیں گے موج اشک کی طغیانیوں میں ہم

    محتاج فیض نامیہ کیوں ہوتے اس قدر

    کرتے جو سوچ کچھ جگر افشانیوں میں ہم

    پہنچائی ہم نے مشق یہاں تک کہ ہو گئے

    استاد عندلیب نوا خوانیوں میں ہم

    غیروں کے ساتھ آپ بھی اٹھتے ہیں بزم سے

    لو میزبان بن گئے مہمانیوں میں ہم

    جن جن کے تو مزار سے گزرا وہ جی اٹھے

    باقی رہے ہیں ایک ترے فانیوں میں ہم

    گستاخیوں سے غیر کی ان کو ملال ہے

    مشہور ہوتے کاش ادب دانیوں میں ہم

    دیکھا جو زلف یار کو تسکین ہو گئی

    یک چند مضطرب تھے پریشانیوں میں ہم

    آنکھوں سے یوں اشارۂ دشمن نہ دیکھتے

    ہوتے نہ اس قدر جو نگہبانیوں میں ہم

    جو جان کھو کے پائیں تو فوز عظیم ہے

    وہ چیز ڈھونڈتے ہیں تن آسانیوں میں ہم

    پیر مغاں کے فیض توجہ سے شیفتہؔ

    اکثر شراب پیتے ہیں روحانیوں میں ہم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے