Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کم ہی ہوتے ہیں مقدر کے سکندر چہرے

فرخندہ رضوی

کم ہی ہوتے ہیں مقدر کے سکندر چہرے

فرخندہ رضوی

MORE BYفرخندہ رضوی

    کم ہی ہوتے ہیں مقدر کے سکندر چہرے

    کتنے مرجھائے ہیں ان چہروں کے اندر چہرے

    اہل کشتی کو تو ساحل کے ہی خواب آتے ہیں

    تکتا رہتا ہے سفینوں کے سمندر چہرے

    قہر کیا ٹوٹ پڑا رات کو اس بستی پر

    ایسے جھلسے جو نظر آتے ہیں گھر گھر چہرے

    بغض و نفرت کے ہدف ہیں یہ سیاست کے قتیل

    بھوکے ننگے ہیں یہ بھٹکے ہوئے در در چہرے

    دل میں اک تیر جو سرعت سے اتر جاتا ہے

    جب گھڑی بھر میں بدل جاتے ہیں تیور چہرے

    یہ نہیں سوچتے قاتل بھی تو ہو سکتے ہیں

    چاند کے بھیس میں تاریک سے بد تر چہرے

    فرش کیا عرش پہ بھی ملتے ہی نہیں ہیں خندہؔ

    تیری تصویر کے چہرے کے برابر چہرے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے