کم ہو گئے جو اشک بھی آنکھوں کے پاس تب
کم ہو گئے جو اشک بھی آنکھوں کے پاس تب
سچ ہو گیا کبھی جو تمہارا قیاس تب
کچھ کچھ تو ساتھ دیں گے مگر ایک موڑ تک
اور زندگی میں آئیں گے ایسے پچاس تب
میں صبر کر رہا ہوں مگر پھل کا کیا ہوا
آئے گا جب آ جائے گی من میں کھٹاس تب
اس کا بھی رکھو پاس جو آیا ہے ننگے پاؤں
کل کو ملو گے تم بھی دریدہ لباس تب
بہتی ندی میں دیکھ جلی تیلیاں نہ پھینک
صحرا ہو ریت ریت ہو لگ جائے پیاس تب
روئی کے بھاؤ ملتے ہیں وہ بھی کہ جب غریب
دھنتا ہے ایک عمر بدن کا کپاس تب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.