Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کم نگہی کا شکوہ کیسا اپنے یا بیگانے سے

مبارک شمیم

کم نگہی کا شکوہ کیسا اپنے یا بیگانے سے

مبارک شمیم

MORE BYمبارک شمیم

    کم نگہی کا شکوہ کیسا اپنے یا بیگانے سے

    اب ہم اپنے آپ کو خود ہی لگتے ہیں انجانے سے

    مدت گزری ڈوب چکا ہوں درد کی پیاسی لہروں میں

    زندہ ہوں یہ کوئی نہ جانے سانس کے آنے جانے سے

    دشت میں تنہا گھوم رہا ہوں دل میں اتنی آس لیے

    کوئی بگولہ آ ٹکرائے شاید مجھ دیوانے سے

    جل مرنا تو سہل ہے لیکن جلتے رہنا مشکل ہے

    شمع کی اتنی بات تو کوئی جا کہہ دے پروانے سے

    لاکھ بتایا لاکھ جتایا دنیا کیا ہے کیسی ہے

    پھر بھی یہ دل باز نہ آیا خود ہی دھوکے کھانے سے

    اب تو چھو کر دیکھ نہ مجھ کو اپنی ٹھنڈی راکھ ہوں میں

    ممکن ہے پھر شعلے بھڑکیں تیرے ہاتھ لگانے سے

    لوگ سناتے ہیں کچھ قصے میرے عہد جوانی کے

    جیسے ہوں یہ خواب کی باتیں ہوں یہ شمیمؔ افسانے سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے