کمال دیکھیے سب کا یقیں جلایا گیا
کمال دیکھیے سب کا یقیں جلایا گیا
میں اک چراغ ہوں مجھ کو نہیں جلایا گیا
یہ سانحہ بھی کسی بغض کی علامت ہے
مکان چھوڑ دیا اور مکیں جلایا گیا
خدا کا اس سے بڑا اور کیا کرم ہوگا
جہاں بجھایا تھا مجھ کو وہیں جلایا گیا
اسے بتانا ہوا سے نہیں جہاں سے بچے
کوئی چراغ اگر اب کہیں جلایا گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.