کمال آدمی کی انتہا ہے
کمال آدمی کی انتہا ہے
وہ آئندہ میں بھی سب سے بڑا ہے
کوئی رفتار ہوگی روشنی کی
مگر وہ اس سے بھی آگے گیا ہے
جہاں بیٹھے صدائے غیب آئی
یہ سایہ بھی اسی دیوار کا ہے
مجسم ہو گئے سب خواب میرے
مجھے میرا خزانہ مل گیا ہے
حقیقت ایک ہے لذت میں لیکن
حکایت سلسلہ در سلسلہ ہے
یوں ہی حیراں نہیں ہیں آنکھ والے
کہیں اک آئنہ رکھا ہوا ہے
وصال یار سے پہلے محبت
خود اپنی ذات کا اک راستا ہے
سلامت آئنے میں ایک چہرہ
شکستہ ہو تو کتنا دیکھتا ہے
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 607)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.