Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کمال ہوش ہے جن کو وہ دیوانے سے لگتے ہیں

خواجہ شوق

کمال ہوش ہے جن کو وہ دیوانے سے لگتے ہیں

خواجہ شوق

MORE BYخواجہ شوق

    کمال ہوش ہے جن کو وہ دیوانے سے لگتے ہیں

    حقائق زندگی کے آج افسانے سے لگتے ہیں

    سب اپنے ہیں بظاہر جانے پہچانے سے لگتے ہیں

    کوئی وقت آ پڑے تو صاف بیگانے سے لگتے ہیں

    شرافت کے لبادے جب اتر جاتے ہیں جسموں سے

    تو یہ گنجان شہر آباد ویرانے سے لگتے ہیں

    بہاروں میں بھی گلشن کی اداسی کیوں نہیں جاتی

    یہاں کچھ سوختہ جانوں کے کاشانے سے لگتے ہیں

    بنائے جاتے ہیں انسانیت سوزی کے منصوبے

    یہی آئینہ خانے معصیت خانے سے لگتے ہیں

    شعور زندگانی تربیت پاتا ہے صدموں سے

    حوادث حوصلہ مندوں کے نذرانے سے لگتے ہیں

    بکھرتے ٹوٹتے خوابوں کو دل سے کیا لگا رکھیں

    یہ ایسے زخم ہیں جو زخم بھر جانے سے لگتے ہیں

    ادائے سادگی بھی ایک فن کاری ہے شوقؔ ان کی

    وہ سب کچھ جانتے ہیں لیکن انجانے سے لگتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے