Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کمال عشق میں جذب و اثر کی بات نہ کر

حاجی شفیع اللہ شفیع بہرائچی

کمال عشق میں جذب و اثر کی بات نہ کر

حاجی شفیع اللہ شفیع بہرائچی

MORE BYحاجی شفیع اللہ شفیع بہرائچی

    کمال عشق میں جذب و اثر کی بات نہ کر

    انہیں کی راہ میں کھو جا خبر کی بات نہ کر

    تری تلاش میں منزل کی کوئی قید نہیں

    حرم کی دیر کی دیوار و در کی بات نہ کر

    کلیم دیکھ چکے حسن یار کے جلوے

    یہ ان کا بخت ہے ذوق نظر کی بات نہ کر

    مہک مہک اٹھیں گلیاں جو کھل گئے گیسو

    ریاض حضرت خیر البشر کی بات نہ کر

    شعور اسی کا تو عرش بریں کی زینت ہے

    فقط رسائیٔ پائے بشر کی بات نہ کر

    طلوع ماہ عرب سے ہیں دو جہاں روشن

    ضیا فروزیٔ شمس و قمر کی بات نہ کر

    چمن بدوش ہے ہر ذرہ ارض طیبہ کا

    بہار گلشن گلہائے تر کی بات نہ کر

    بہار مصحف‌ ناطق کے دیکھنے والے

    ارم کی دہر کی برگ و شجر کی بات نہ کر

    ہمارے اشک ندامت کا کوئی مول کہاں

    یہ نذر نقد ہے لعل و گہر کی بات نہ کر

    جہاں میں چار سو پھیلا ہوا ہے بغض و عناد

    اندھیری رات میں نور سحر کی بات نہ کر

    شفیعؔ امید ہے بخشائیں گے وہی مجھ کو

    بجز عطائے شہہ بحر و بر کی بات نہ کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے