کمال فن میں ہنر گفتگو میں باقی ہے
کمال فن میں ہنر گفتگو میں باقی ہے
سخن کا رمز ابھی لکھنؤ میں باقی ہے
ابھی نہ ہوگا زمانے میں ظلمتوں کا ظہور
ابھی تو روشنی میرے لہو میں باقی ہے
تمہارے جام ہیں خالی مگر شراب سخن
ہنوز تھوڑی سی میرے سبو میں باقی ہے
اک اور ظلم کے لشکر کو زیر ہونا ہے
اک اور جنگ کمان و گلو میں باقی ہے
اسی لیے تو یہ ویرانیاں مہکتی ہیں
کوئی غزال ابھی دشت ہو میں باقی ہے
تھما نہیں ہے مرے زخم کا لہو اب تک
ابھی تو کام بہت سا رفو میں باقی ہے
نہ تیرے ہاتھ میں دوں گا میں اپنا ہاتھ کبھی
کہ اب بھی کج کلہی میری خو میں باقی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.