کمال یہ ہے کہ جو بھی ہوا کمال ہوا
کمال یہ ہے کہ جو بھی ہوا کمال ہوا
سلوک آپ کا ہر اک سے حسب حال ہوا
نہ شب کو چین نہ دن کو قرار ملتا ہے
یہ زندگی نہ ہوئی خواہشوں کا جال ہوا
کچھ ایسے لوگ بھی تاریخ کا حوالہ ہیں
عروج ان کے لئے باعث زوال ہوا
بتاؤں کیا کہ چمن سے وہ جب ہوا رخصت
پھر اس کے بعد خزاؤں کا جو دھمال ہوا
بچھڑنے والے اگر ہو سکے تو لوٹ آؤ
اسے کہیں گے اگر رابطہ بحال ہوا
مثال اور نہیں ہے بجز نبیٔ اکرم
ہے اک وہی جو زمانے میں بے مثال ہوا
خوشی خوشی سے جیا نازؔ تیری دنیا میں
وگرنہ سب کو پتہ ہے جو اس کا حال ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.