کماں شکستہ ہے ترکش میں بھی ٹھکانہ نہیں
کماں شکستہ ہے ترکش میں بھی ٹھکانہ نہیں
وہ تیر کیا چلے جس کا کوئی نشانہ نہیں
تو پھر یہ عشق بھلا کیسے سرخ رو ہوگا
ہمیں چھپانا نہیں اور انہیں دکھانا نہیں
یہ اشک ہی نہیں جذبات کے فرشتے ہیں
جو ہو سکے تو پلک سے انہیں گرانا نہیں
تم اپنے زلف کی خوشبو سنبھال کر رکھنا
کہ آج کل کی ہواؤں کا کچھ ٹھکانہ نہیں
دیا ہے ہر نئے موسم نے ایک درد نیا
پرانا زخم ہمارے لیے پرانا نہیں
ہمارا حق ہے کہ ہم کچھ کہیں کہیں نہ کہیں
غزل ہماری کسی ملک کا ترانہ نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.