کمر کسو تو مسافت کی آبرو رکھنا
جو چل پڑو تو نہ منزل کی آرزو رکھنا
بکھر رہا ہے سبھی کچھ اگرچہ دنیا میں
حیات نو کی مگر پھر بھی جستجو رکھنا
جہاں میں لوگ فقط زندگی نبھاتے ہیں
بڑا کمال ہے جینے کو خوبرو رکھنا
اگر نگاہ و نظر میں ہو رحمت مطلق
جھکائے سر مرے مولا کے روبرو رکھنا
وضاحتوں کے لئے بار بار جانا ہو
اسی خیال سے مبہم سی گفتگو رکھنا
خزاں کے بعد چمن میں بہار آنے پر
روش روش وہی افسانۂ نمو رکھنا
سوال زیست کا دشوار ہے بہت عادلؔ
کہ آرزو نہیں رکھنا یا آرزو رکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.