Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کمر کی بات سنتے ہیں یہ کچھ پائی نہیں جاتی

ناجی شاکر

کمر کی بات سنتے ہیں یہ کچھ پائی نہیں جاتی

ناجی شاکر

MORE BYناجی شاکر

    کمر کی بات سنتے ہیں یہ کچھ پائی نہیں جاتی

    کہے ہیں بات ایسی خیال میں میرے نہیں آتی

    جو چاہو سیر دریا وقف ہے مجھ چشم کی کشتی

    ہر ایک موئے پلک میرا ہے گویا گھاٹ خیراتی

    برنگ اس کے نہیں محبوب دل رونے کو عاشق کے

    سعادت خاں ہے لڑکا وضع کر لیتا ہے برساتی

    جو کوئی اصلی ہے ٹھنڈا گرم یاقوتی میں کیونکر ہو

    نہ لاوے تاب تیرے لب کی جو نامرد ہے ذاتی

    نہ دیکھا باغ میں نرگس نیں تجھ کوں شرم جانے سیں

    اسی غم میں ہوئی ہے سرنگوں وہ وقت نہیں پاتی

    کہاں ممکن ہے ناجیؔ سا کہ تقویٰ اور صلاح آوے

    نگاہ مست خوباں وہ نہیں لیتا خراباتی

    RECITATIONS

    فصیح اکمل

    فصیح اکمل,

    فصیح اکمل

    کمر کی بات سنتے ہیں یہ کچھ پائی نہیں جاتی فصیح اکمل

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے