کمر اس کی نہیں آتی نظر تک
کمر اس کی نہیں آتی نظر تک
نظر اپنی نہیں جاتی کمر تک
کمان ابرو کی خم ہونے نہ پائی
کہ پہنچا تیر مژگاں کا جگر تک
رہا کرتے ہو غیروں کے مکاں میں
کبھی آتے تو اس بندے کے گھر تک
کدھر جاؤں تری محفل سے باہر
برنگ شمع گو کٹ جائے سر تک
کوئی ہمدم نہ تھا فرقت کی شب میں
فقط اک شمع رویا کی سحر تک
کسی کی خیر و شر سے کیا ہمیں کام
نہیں رکھتے ہم اپنی ہی خبر تک
کچھ ایسی ہے ترے عاشق کی حالت
کہ ہوش آتا نہیں دودو پہر تک
کیا صیاد ظالم نے گرفتار
نہیں نکلے تھے باقیؔ بال و پر تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.