کمی ہے جس کی مجھے اب کمی ہی رہنے دو
کمی ہے جس کی مجھے اب کمی ہی رہنے دو
نہ ذکر خیر کرو بے بسی ہی رہنے دو
قریب اتنا نہ آؤ کہ پیار ہو جائے
ہمارے بیچ فقط دوستی ہی رہنے دو
فرشتہ بننے کی کوشش مجھے نہیں کرنی
میں آدمی ہوں مجھے آدمی ہی رہنے دو
مرے نصیب میں لکھی گئی اذیت ہے
مرے نصیب میں تم تیرگی ہی رہنے دو
وہ چاہتا ہے جوانی گزار لیں سادہ
چلو یہ ٹھیک ہے پھر سادگی ہی رہنے دو
صحیفہ اس کو سمجھنا نہ تم کبھی افنانؔ
جو شاعری ہے اسے شاعری ہی رہنے دو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.