Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کمی ہے کون سی گھر میں دکھانے لگ گئے ہیں

اظہر فراغ

کمی ہے کون سی گھر میں دکھانے لگ گئے ہیں

اظہر فراغ

MORE BYاظہر فراغ

    کمی ہے کون سی گھر میں دکھانے لگ گئے ہیں

    چراغ اور اندھیرا بڑھانے لگ گئے ہیں

    یہ اعتماد بھی میرا دیا ہوا ہے تجھے

    جو میرے مشورے بے کار جانے لگ گئے ہیں

    میں اتنا وعدہ فراموش بھی نہیں ہوں کہ آپ

    مرے لباس پہ گرہیں لگانے لگ گئے ہیں

    وہ پہلے تنہا خزانے کے خواب دیکھتا تھا

    اب اپنے ہاتھ بھی نقشے پرانے لگ گئے ہیں

    فضا بدل گئی اندر سے ہم پرندوں کی

    جو بول تک نہیں سکتے تھے گانے لگ گئے ہیں

    کہیں ہمارا تلاطم تھمے تو فیصلہ ہو

    ہم اپنی موج میں کیا کیا بہانے لگ گئے ہیں

    نہیں بعید کہ جنگل میں شام پڑ جائے

    ہم ایک پیڑ کو رستہ بتانے لگ گئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے