کمرے کے اندھیروں میں ضیا کون رکھے گا
کمرے کے اندھیروں میں ضیا کون رکھے گا
ہے مہر وفا لب پہ نوا کون رکھے گا
چوکھٹ پہ مری لا کے دیا کون رکھے گا
اب میرے لیے لب پہ دعا کون رکھے گا
ہنستے ہوئے چہروں کو رلا دیتی ہیں آنکھیں
شادابیٔ موسم کی فضا کون رکھے گا
دہشت زدہ ماحول کھڑا پوچھ رہا ہے
سناٹوں میں پائل کی صدا کون رکھے گا
بارود کی بو چاروں طرف پھیل رہی ہے
ایسے میں دریچوں کو کھلا کون رکھے گا
ہر گام اندھیروں کا سفر ساتھ ہے میرے
اب جسم سے سائے کو جدا کون رکھے گا
دھرتی پہ مہکتے ہوئے موسم کی ردا کو
برسات نہ ہوگی تو ہرا کون رکھے گا
بے مہر زمانے کی روایات میں خالدؔ
ہونٹوں پہ محبت کی صدا کون رکھے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.