کمرے کی دیواروں پر آویزاں جو تصویریں ہیں
کمرے کی دیواروں پر آویزاں جو تصویریں ہیں
عہد گزشتہ کے خوابوں کی بکھری ہوئی تعبیریں ہیں
ان کے خط محفوظ ہیں اب تک میرے خطوط کی فائل میں
قسمیں وعدے عہد و پیماں پیار بھری تحریریں ہیں
ہاتھ کی ریکھا دیکھنے والے میرا ہاتھ بھی دیکھ ذرا
بر آئیں امیدیں جن سے ایسی کہیں لکیریں ہیں
پھر یہ کس نے اپنا کہہ کر دی ہے صدا اک وحشی کو
زنداں جس کے شور سے لرزا پاؤں پڑی زنجیریں ہیں
شمسؔ کی حالت کا مت پوچھو کچھ دن سے یہ حال ہوا
ہر دم تنہا سوچ میں بیٹھے دامن اپنا چیریں ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.