کمرے میں اور نہ کمرے کے باہر تلاش کر
کمرے میں اور نہ کمرے کے باہر تلاش کر
اپنے کو اب تو اپنے ہی اندر تلاش کر
ساحل سے تیرگی کو کھڑا دیکھتا ہے کیا
جا جا کے روشنی کا سمندر تلاش کر
صورت گری کے واسطے پتھر نہیں ہیں کم
ہے ڈھونڈھنا تو اب کوئی آذر تلاش کر
تسکین ایک لمحہ کی خاطر ہی مل سکے
ایسی کوئی جگہ دل مضطر تلاش کر
اس شہر میں تو حسن کی کرنیں ہیں ہر طرف
آنکھیں نہ خیرہ ہوں وہی منظر تلاش کر
تو حکمران وقت ہے پھر فکر کیا تجھے
قاتل چھپا ہے شہر میں گھر گھر تلاش کر
فردوسؔ غم نہ کر کہ جدا ہو گیا کوئی
البم اٹھا حسین سا پیکر تلاش کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.