Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کن انکھیوں پر سوچ پرندہ بیٹھا تھا

مظفر ایرج

کن انکھیوں پر سوچ پرندہ بیٹھا تھا

مظفر ایرج

MORE BYمظفر ایرج

    کن انکھیوں پر سوچ پرندہ بیٹھا تھا

    میں نے چہرہ آئینے میں دیکھا تھا

    لفظ نہ جملے اور نہ ہی کوئی مفہوم

    اس نے خط لکھا لیکن کیا لکھا تھا

    میری رام کہانی سب نے پوچھی تھی

    میرے دل کا درد نہ کوئی جانا تھا

    کیا تجدید مراسم کا امکان نہیں

    میں معصوم تھا میں نے اس سے پوچھا تھا

    قوس قزح کی چھوٹ بھی پھیکی پڑتی تھی

    اس پر عشق کا رنگ ہی گہرا چڑھتا تھا

    جسموں میں حائل تھی کپڑوں کی دیوار

    ان کے دلوں میں فاصلہ لمبا چوڑا تھا

    سب تہوار ہی ہم نے ساتھ منائے تھے

    فصل رسائی میں وہ ہم سے بچھڑا تھا

    تم نے ہمارے زخموں پر مرہم رکھا

    جب کہ وجود جان ہمارا رستا تھا

    سود اٹھا کے ڈالا اپنے کھاتے میں

    ایرجؔ تیرے نام زیاں کا سودا تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے