کپڑے اپنے گھر کے ہیں
کپڑے اپنے گھر کے ہیں
دھبے دنیا بھر کے ہیں
باہر کوئی چیز نہیں
سارے ڈر اندر کے ہیں
کیسے کیسے دکھ دیکھے
کیا کیا عیب ہنر کے ہیں
مسجد تو بنوا لی تھی
پتھر سب مندر کے ہیں
دیکھیں کیسا دن نکلے
بادل تو کچھ سرکے ہیں
منزل پا لینے کے بعد
جھگڑے راہگزر کے ہیں
شہروں میں اب لوگ کہاں
سب بابو دفتر کے ہیں
- کتاب : غزل اس نے چھیڑی-6 (Pg. 93)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301 (2019)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.