Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کپڑوں میں مکانوں میں نوالوں میں پڑے ہیں

انس نبیل

کپڑوں میں مکانوں میں نوالوں میں پڑے ہیں

انس نبیل

MORE BYانس نبیل

    کپڑوں میں مکانوں میں نوالوں میں پڑے ہیں

    سب لوگ انہیں تین خیالوں میں پڑے ہیں

    ہم اہل نظر بند ہیں تاریک گھروں میں

    اندھے ہیں کہ دن رات اجالوں میں پڑے ہیں

    رونے سے لکیریں مرے چہرے پہ بنی ہیں

    ہنسنے سے گڑھے آپ کے گالوں میں پڑے ہیں

    تم ساتھ نہ تھے جب تو فقط اشک دھرے تھے

    اب خواب بھی آنکھوں کے پیالوں میں پڑے ہیں

    اس قوم پہ ذلت کی جمی گرد تو کیا ہے

    پاکیزہ صحیفے بھی تو جالوں میں پڑے ہیں

    چاندی کے حسیں جام میں ڈوبے تھے جو کل شب

    سنتے ہیں نبیلؔ آج وہ نالوں میں پڑے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے