کر دے معاف مجھ کو وہ ایسا میں کیا کروں
کر دے معاف مجھ کو وہ ایسا میں کیا کروں
سر نیچے کر کے خود کو میں الٹا کھڑا کروں
پڑھنے کو شعر دے نہ جو استاد کیا کروں
غالبؔ کی غزلیں خوب چرا کر پڑھا کروں
اک میں ہی کیوں جہاں میں کسی سے وفا کروں
میں تو بناؤں یار بنا کے دغا کروں
سنتا ہوں میرے غم میں وہ دیوانی ہو گئی
کوچے میں اس کے جاؤں کسی سے پتہ کروں
وہ اپنا گھر بسا کے بہت خوش ہے غیر سے
چل کے خوشی کا سارا مزا کرکرا کروں
مجھ کو شریک زندگی اک اور دے خدا
بیوی کے پاس بیٹھ کے ایسی دعا کروں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.