کر دیا خود کو سمندر کے حوالے ہم نے
کر دیا خود کو سمندر کے حوالے ہم نے
تب کہیں گوہر نایاب نکالے ہم نے
زندگی نام ہے چلنے کا تو چلتے ہی رہے
رک کے دیکھے نہ کبھی پاؤں کے چھالے ہم نے
جب سے ہم ہو گئے درویش ترے کوچے کے
تب سے توڑے نہیں سونے کے نوالے ہم نے
تیری چاہت سی نہیں دیکھی کسی کی چاہت
ویسے دیکھے ہیں بہت چاہنے والے ہم نے
ہم سفر تو جو رہا ہم بھی اجالے میں رہے
پھر ترے بعد کہاں دیکھے اجالے ہم نے
ایک بھی شعر گہر بن کے نہ چمکا افضلؔ
کتنے دریائے خیالات کھنگالے ہم نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.