کر دعائیں کہ دعاؤں میں اثر ہوتا ہے
کر دعائیں کہ دعاؤں میں اثر ہوتا ہے
محنتی ہاتھ کے حصے میں ثمر ہوتا ہے
اب فقیروں کو وہی ٹال دیا کرتے ہیں
مال و دولت سے بھرا جن کا بھی گھر ہوتا ہے
آدھا پانی ہو گھڑے میں تو چھلکتا ہے بہت
جھک ہی جاتا ہے جو پھل دار شجر ہوتا ہے
ان چٹانوں کو بدل دیتا ہے فن پاروں میں
مہرباں جن پہ بھی وہ جان ہنر ہوتا ہے
منتظر بیٹھے ہیں رستے میں بچھا کر آنکھیں
دیکھنا یہ ہے کہ کب ان کا گزر ہوتا ہے
ظلم کی آگ کو اتنا نہ ہوا دو انجمؔ
کانپ اٹھتی ہے زمیں ظلم اگر ہوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.