کر گئے اتنا نکما ترے احساں ہم کو
کر گئے اتنا نکما ترے احساں ہم کو
فائدے سے بھی زیادہ ہوا نقصاں ہم کو
مے کشی سے ہمیں یہ فائدہ ہے اے زاہد
لگنے لگتے ہیں سبھی کام ہی آساں ہم کو
کون نقصان اٹھاتا ہے اصولوں کے لئے
دین و ایمان سے بڑھ کر ہیں دل و جاں ہم کو
ہم سے ناچیز بھی رکھتے ہیں یہ خواہش دل میں
کوئی سمجھے ہمیں آقا کوئی سلطاں ہم کو
آج پل باندھ رہے ہیں وہی تعریفوں کے
زندگی بھر جو سمجھتے رہے ناداں ہم کو
خود بخود ڈھونڈے گی رستہ کوئی رحمت اس کی
راس آ جائے گی خود گردش دوراں ہم کو
فکر فردا سے بڑا روگ نہیں کوئی بھی
عمر بھر رکھتی ہے بے کار پریشاں ہم کو
دل میں ہے درد ترا فکر تری پیار ترا
کیسے لگتا نہ یہ ویرانہ گلستاں ہم کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.