کر گزر جائیں گے پہلے سے زیادہ اب کے
کر گزر جائیں گے پہلے سے زیادہ اب کے
ملتوی کر دیا جینے کا ارادہ اب کے
پھر تصور میں وہی شکل ابھی ابھری تھی
کینوس آنکھ کا پھر رہ گیا سادہ اب کے
پھر وہی گندمی آواز سنائی دی ہے
پھر سے آباد ہے سناٹوں کا جادہ اب کے
اس کے اڑتے ہوئے رنگوں کا تعاقب یارو
سوچتے ہیں کہ کیا جائے پیادہ اب کے
خود کو تقسیم تو کرنا ہے اسی پر پھر کیا
آدھا کر دیں گے ذرا بعد میں آدھا اب کے
- کتاب : کتاب گمراہ کررہی ہے (Pg. 37)
- Author : شہرام سرمدی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.