Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کر رہا ہے سامنا تیر نگاہ ناز کا

فضل حسین صابر

کر رہا ہے سامنا تیر نگاہ ناز کا

فضل حسین صابر

MORE BYفضل حسین صابر

    کر رہا ہے سامنا تیر نگاہ ناز کا

    اللہ اللہ یہ کلیجہ عاشق جانباز کا

    قتل ہی منظور ہے گر عاشق جانباز کا

    وار ہو جائے کوئی تیغ نگاہ ناز کا

    درد سے ہو واسطہ اے ہم نفس آواز کا

    سوز اگر حاصل نہیں تو لطف کیا پھر ساز کا

    ہر قدم پر اٹھتے ہیں فتنے سلامی کے لیے

    کیا قیامت خیز ہے عالم خرام ناز کا

    فاصلہ جتنا ہے فرش و عرش میں وہ کچھ نہیں

    ہے زیادہ سے زیادہ میری اک پرواز کا

    ہے جبیں میری کسی کے آستان پاک پر

    دیکھتا ہوں آج یہ منظر نیاز و ناز کا

    جیسے میرے دل میں تیرا دھیان ہے اے ہم نشیں

    ہے مری آواز پر دھوکا تری آواز کا

    کر دیا بے ہوش مجھ کو جلوہ ہائے ناز نے

    اس قدر احساں ہے مجھ پر جلوہ گاہ ناز کا

    کر رہے ہو تم جسے پامال وہ دل خیر سے

    عاشق جانباز کا ہے عاشق جانباز کا

    جلوہ پاشی کی تو حسن روز افزوں نے کہا

    ذرہ ذرہ ہے منور جلوہ گاہ ناز کا

    اب تو ہر شے میں وہی جلوہ نظر آنے لگا

    میری آنکھوں میں ہے جلوہ جس حریم ناز کا

    قبر پر دیکھا ہجوم عاشقاں تو یہ کہا

    ہم مٹا دیں گے مزار اپنے شہید ناز کا

    طائر دل کو اڑا لیتے ہیں پیکان نظر

    ہے یہ اک ادنیٰ کرشمہ میرے تیر انداز کا

    دل سے جب نکلی شب فرقت تو پہنچی عرش پر

    تھا مری آہ رسا میں زور کیا پرواز کا

    حضرت موسیٰ جو مل جاتے کہیں صابرؔ ہمیں

    پوچھتے کچھ حال ان سے جلوہ گاہ ناز کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے