کر رہے ہیں آپ اپنی جستجو میں اور ہوا
کر رہے ہیں آپ اپنی جستجو میں اور ہوا
ایک جا ہو جائیں گے شاید کبھو میں اور ہوا
آئے گی فرصت میسر دونوں کو شاید کبھی
کر ہی لیں گے دیر تک پھر گفتگو میں اور ہوا
بھر گئی ہے دھند ذہنوں میں دیار غیر کی
بے سبب پھرتے نہیں ہیں کو بکو میں اور ہوا
ایک سا رہتا کہاں ہے میرا اور اس کا مزاج
ہیں ملائم اور کبھی ہیں تند خود میں اور ہوا
کیا بتاؤں کس طرح سینچی ہے ہم نے شاخ شاخ
پیش اکثر کر گئے اپنا لہو میں اور ہوا
جا بجا سرگوشیاں کرنے لگیں پرچھائیاں
گھر سے باہر جب کبھی نکلے ہیں تو میں اور ہوا
دل لرز اٹھتا ہے اکثر اس گماں پر بے طرح
پیش ہو جائیں گے اک دن روبرو میں اور ہوا
بے خبر اپنے سے ہو کر لائیں گے اپنی خبر
اس طرح سے طے کریں گے دشت ہو میں اور ہوا
بانٹ کر آپس میں کوچے اور گلیاں شہر کی
توڑ دیں گے نفرتوں کا ہر سبو میں اور ہوا
سوچتا ہوں دیر سے لا حاصلی کی ریت پر
کرتے ہیں ہر خواب کیوں نذر نمو میں اور ہوا
انفرادی سوچ ہم کو کر گئی تنہا فریدؔ
ہو گئے بیگانۂ ہر رنگ و بو میں اور ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.