کر رہے ہیں وار میرے یار مجھ پر
کر رہے ہیں وار میرے یار مجھ پر
رحم کر کچھ تو کہانی کار مجھ پر
اینٹ میں اس پر گرانا چاہتا تھا
اور ہوا یہ گر گئی دیوار مجھ پر
ختم ہو جاتی وہیں پر یہ کہانی
تم اٹھا لیتے اگر ہتھیار مجھ پر
تو تو میرا دوست ہے مت دیکھ موقعہ
سامنے سے ہی چلا تلوار مجھ پر
عشق میں اچھی نہیں ہوتی خموشی
جان کچھ تو بول طعنے مار مجھ پر
کیا ضرورت ہے بتا دے دوست اب تو
آج کل کیوں آ رہا ہے پیار مجھ پر
نام ہی میرا وجےؔ ہے دھیان رکھنا
سوٹ کرتی ہی نہیں ہے ہار مجھ پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.