Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کرم ہو یا ستم سر اپنا خم یوں بھی ہے اور یوں بھی

خضر برنی

کرم ہو یا ستم سر اپنا خم یوں بھی ہے اور یوں بھی

خضر برنی

MORE BYخضر برنی

    کرم ہو یا ستم سر اپنا خم یوں بھی ہے اور یوں بھی

    ترا دیوانہ تو ثابت قدم یوں بھی ہے اور یوں بھی

    جفا ہو یا وفا اس کا کرم یوں بھی اور یوں بھی

    نوازش روز و شب اور دم بہ دم یوں بھی ہے اور یوں بھی

    بھلا دیں یا کریں ہم یاد غم یوں بھی ہے اور یوں بھی

    کسی کے ہجر میں خود چشم نم یوں بھی ہے اور یوں بھی

    حیات و موت کا مقصد سمجھ میں آ نہیں سکتا

    وگرنہ آدمی مجبور غم یوں بھی ہے اور یوں بھی

    ملی رونے سے جب فرصت تو آنسو پی لئے ہم نے

    محبت کے لئے گویا بھرم یوں بھی ہے اور یوں بھی

    بغاوت کوئی کرتا ہے رضا پر ہے کوئی قائل

    وہ ہے معبود اس کا تو کرم یوں بھی ہے اور یوں بھی

    نگاہ ناز سے وہ دیکھ کر نظریں چراتا ہے

    ہمارا دل خضرؔ مشق ستم یوں بھی ہے اور یوں بھی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے