کرم کی بھی فراوانی بہت ہے
کرم کی بھی فراوانی بہت ہے
دعا میری بھی طولانی بہت ہے
یہ دامن کس قدر بھیگا ہوا ہے
گناہوں پر پشیمانی بہت ہے
خدا کے خوف سے لرزیدہ دل ہے
مگر چہرے پہ تابانی بہت ہے
یہ موقع ہے غنیمت جانئے گا
فضا اس وقت نورانی بہت ہے
نگاہ و دل پریشاں ہو رہے ہیں
نگاہ و دل میں حیرانی بہت ہے
ادھر پژمردہ دل پژمردہ تر ہے
ادھر شوق گل افشانی بہت ہے
ابھی سیلاب غم آیا ہوا ہے
ابھی سینے میں طغیانی بہت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.